اسرائیلی جیل میں زیرحراست فلسطینی خاتون رہ نما اور حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کی خاتون رکن احلام التمیمی نے عرب ممالک میں آئے عوامی انقلاب کو استبداد کی شکست اور عرب اقوام کی فتح قرار دیا ہے. اپنے ایک پیغام میں احلام کا کہنا ہے کہ تیونس اور مصر میں آنے والے انقلاب نے فلسطینی خواتین اسیرات پر بھی مثبت اثرات مرتب کیے ہیں لیکن اس کے مجموعی اثرات سے فلسطینی قوم کو ایک نیا ولولہ اور جذبہ حاصل ہوا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی خاتون اسیر رہ نما نے یہ بات انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم “نیلسن منڈیلا” فاٶنٰڈیشن کے جیل میں ان سے ملنے والے وفدت سے گفتگو کے دوران کہی.احلام کا کہنا تھا کہ اگرچہ موجودہ حالات میں جیل کی صورت حال نہایت کٹھن اور ان کی مشکلات بہت زیادہ ہیں لیکن عرب ممالک میں آنے والےانقلاب نے ان کے حوصلے بڑھا دیے ہیں. تیونس اور مصر کے انقلابات نے صہیونی جیلوں میں زیر حراست فلسطینی مردوں اور خواتین کے حوصلے مزید بڑھا دیے ہیں اور وہ یہ امید کرتے ہیں تبدیلی کا عمل فلسطین تک ضرور پہنچے گا. انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کے اقوام نے ا نقلاب برپا کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خطے میں اسرائیل اور امریکا کی اجارہ داری تسلیم نہیں کرتے اور ان کے چنگل سے نکل کر آزاد زندگی گذارنا چاہتے ہیں. خیال رہے کہ حماس کے خاتون رکن احلام تمیمی رام اللہ میں نبی صالح کی رہائشی ہیں.انہیں صہیونی فوج نے سنہ 2001ء میں حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے تعلق کےا لزام میں حراست میں لیا تھا.صہیونی عدالت سے انہیں 16 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے.