تیونس اور مصر سمیت عرب ممالک میں جاری سیاسی بحران کے بعد اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری تیز کر دی ہے، جبکہ دوسری جانب فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے مندوب برائے القدس اموراحمد الرویضی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے مشر ق وسطیٰ میں جاری سیاسی بحران سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام تیز کر دیا ہے. فلسطینی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ مصر اور عرب ممالک میں جاری سیاسی بحران کے باعث عالمی برادری کی توجہ ان بحرانوں کی جانب ہے جو اسرائیل کے لیے یہود ی بستیوں کی تعمیر کے منصوبوں کے لیے بہترین موقع ہے. احمد الرویضی کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں اور بیت المقدس میں شیخ جراح کے مقام پر یہودی بستیوں کے کئی نئے منصوبوں پر کام شروع کیا . ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے شیخ جراح میں مسجد اقصیٰ کے متصل علاقے میں تجارتی اغراض کے لیے کئی مراکز کی تعمیر شروع کی ہے. انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے مقبوضہ فلسطینی شہروں نابلس، جنین اور الخلیل میں بھی کئی مقاما ت پر یہودی کالونیوں میں توسیع کے منصوبوں کی منظوری دی ہے. انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں جاری یہودی بستیوں کے صہیونی منصوبوں کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور عرب ممالک میں جاری سیاسی بحران کو اسرائیل کے لیے ایک سنہری موقع نہ بننے دے.