لیبیا کے شہر سرت میں ہونے والے عرب لیگ کی فالو اپ کمیٹی کے اجلاس میں امریکا کو فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کےدرمیان براہ راست امن مذاکرات کی بحالی کےلیے ایک ماہ کی مہلت دی ہے. فالواپ کمیٹی کے جمعہ کو سرت میں منعقدہ اجلاس میں امریکا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فریقین میں بات چیت دوبارہ شروع کرانے کے لیے تمام ذرائع کو استعمال کرے. جبکہ ایک ماہ کی مہلت ختم ہونے کے بعد عرب لیگ کوئی اور متبادل حل تلاش کرے گی. عرب لیگ کی طرف سے امریکا کو فتح اتھارٹی اور صہیونی حکومت کے درمیان نام نہاد امن مذاکرات کی بحالی کے لیے ایک ماہ کی مہلت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جبکہ اسرائیل نے نہ صرف مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا کام بھی تیز کر دیا ہے. دوسری جانب مغربی کنارے کے تمام شہروں میں سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے. جمعہ کے روز الخلیل شہر میں قابض فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت ” حماس” کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے دو کمانڈروں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کر دیا جبکہ درجنوں افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے. خیال رہے کہ جمعہ کےروزعرب لیگ کے ہونے والے اس اجلاس میں فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت تک نہیں کی گئی. صرف اسرائیل کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر پر پابندی کی مخالفت کی گئی اوراسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات کو کامیاب اور بامقصد بنانے کے لیے تعمیرات کا سلسلہ بند کرے. ذرائع کے مطابق عرب لیگ کی فالو اپ کمیٹی کا اجلاس ایک ماہ بعد دوبارہ ہو گا جس میں امریکا کو فریقین میں مذاکرات کی بحالی کے سلسلہ میں دی گئی مہلت کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا.