بیروت میں قومی اسلامی کانفرنس نے آئندہ ہفتے لیبیا میں ہونے والے عرب وزراء خارجہ اجلاس کے شرکاء سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اجلاس میں اسرائیل سے ہرقسم کے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کے خاتمے کا اعلان کریں۔
کانفرنس کی جانب سے بدھ کے روز بیروت سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ طرابلس میں عرب ممالک کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جبکہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں اور مسجد اقصیٰ کو درپیش خطرات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اس لیے موجودہ حالات اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ عرب ممالک اسرائیل سے امن بات چیت کے اپنے منصوبے کوختم کرنےکا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ قائم ہر طرح کے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کریں۔
قومی اسلامی کانفرنس نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، عرب ممالک اس خطرے کا ادراک کرتے ہوئے مشترکہ دفاع کی حکمت عملی اپنائیں تاکہ اس خطرے کا سدباب کیا جا سکے۔
بیان میں کانفرنس نے کہا ہے عرب ممالک مغرب کے دہشت گردی کے تصور سے نکلیں اور تحریک آزادی، حق مزاحمت اور دہشت گردی میں فرق کریں۔
کانفرنس نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے غزہ سے ملحقہ تمام زمین راستے فوری طور پر کھول دے۔