(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل پوری مسلم امہ کا بد ترین دشمن ہے، عرب حکمران مسلم امہ کی ترجمانی نہیں کرتے۔فلسطین کی آزادی تک جد وجہد جاری رکھیں گے، مسلم امہ اسرائیلی سازشوں سے ہوشیار رہے۔ان خیالات کا اظہار فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی کراچی مظفر احمد ہاشمی، سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان سینیٹر علامہ عباس کمیلی، سابق رکن قومی اسمبلی و سربراہ جمعیت علماء پاکستان صاحبزادہ ابو الخیر ذبیر،، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،ترجمان برائے وزیر مملکت مذہبی امور سید ازہر علی ہمدانی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی لیگل ایڈ کمیٹی کے صدر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، پاکستان مسلم لیگ نواز خواتین سندھ کی صدر محترمہ زاہدہ بھنڈ، پائلر کے صدر کرامت علی، ایمیٹی انٹر نیشنل کے جنرل سیکرٹری طارق شاداب،علامہ عقیل انجم قادری، علامہ شوکت مغل اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے غاصب اسرائیل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنماؤں نے کہاکہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور فساد کو جنم دینے والی بنیادی جڑ ہے تاہم مسلم امہ کے علماء اور اکابرین کو چاہئیے کہ وہ غاصب صیہونی اسرائیلی سازشوں سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں ، ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے دنیا کے سنی مسلمانوں کو اپنا دوست قرار دینا در اصل مسلمانوں کے درمیان تصادم کو ہوا دینے کی گھناؤنی سازش ہے۔ رہنماؤں نے اسرائیل کی جانب سے سنی مسلمانوں کا دوست ہونے کے اعلان کو سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مسترد کر دیا اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے علماء اور اکابرین سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی غاصب اسرائیل کے اس منفی پراپیگنڈے کو مسترد کریں۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل نہ صرف سنی مسلمانوں کا بلکہ پوری مسلم امہ کا دشمن ہے جس کے ساتھ دوستی کرنا در اصل فلسطینیوں کے خون اور اسلامی سے رو گردانی کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے واضح طور پر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کسی بھی عرب حکمران کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پوری امت مسلمہ کی ترجمانی کرتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ دوستانہ قائم کرے اور پھر اسے پوری امت مسلمہ کا دوست قرار دے، انہوں نے عرب خلیجی ممالک کے حکمرانوں کی جانب سے غاصب اسرائیل سے دوستانہ رتعلقات کو فلسطینی عوام کے خون سے خیانت اور امت مسلمہ سے غداری قرار دیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ سے غاصب اسرائیلی حکومت سنی عرب مسلمانوں کو اپنا دوست قرار دے رہی ہے جس کے نتیجے میں چند عرب ریاستوں کے حکمرانوں نے اسرائیلی دوستی کو قابل قبول بھی قرار دیا ہے جس کے بعد نہ صرف فلسطین کی آزادی خطرے میں پڑ سکتی ہے بلکہ پوری مسلم امہ کے لئے شرم کا مقام بھی ہے۔