غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کی آئینی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہےکہ ان کی حکومت ملک میں عدلیہ کی آزدی اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے. عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائے گی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ میں سپریم جوڈیشل کونسل کے دفتر کے دورے کے دوران کیا. انہوں نے کہا کہ غزہ میں حماس کی حکومت کے قیام کے بعد عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ حالیہ چند برسوں کے دوران معاشرے کے تمام طبقات کا بھی عدلیہ پراعتماد بحال ہوا ہے. انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزاد عدلیہ نے غزہ میں امن و امان اور قانون کی حکمرانی میں اہم کردار ادا کیا ہے.اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں طویل مدت تک امن وامان کے حوالے سے عدلیہ کا کوئی خاص کردار نہ تھا تاہم ان کی حکومت نے عدلیہ کو اس کا حقیقی مینڈیٹ دیا ہے. اس وقت غزہ میں حکمران طبقے اور عوام کے درمیان عدلیہ کا یکساں رعب اور احترام پایا جاتا ہے. ججوں نے بروقت اور صائب فیصلے کر کے فلسطینی عوام کے دل جیت لیے ہیں.ماہرین قانون، وکلاء اور ججوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت عدلیہ کو مزید آزاد اور خودمختار دیکھنا چاہتی ہے. اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیےمزید اقدامات کیے جائیں گے.