مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کا اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے خلاف اغوا آپریشن جاری ہے۔ تازہ ترین کارروائی کے دوران حماس کے بارہ کارکن اغوا کئے گئے۔ یرغمال بنائے جانے والے کارکنوں کو رام اللہ، قلقیلیہ اور طولکرم کے علاقوں سے پکڑا گیا۔
رام اللہ میں گرفتاریاں
اسلامی تحریک مزاحمت کے بیان میں اپنے کارکنوں کے اغوا کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بلدیہ سلواد میں حال ہی میں رہائی پانے والے ترپن سالہ رکن بلدیہ زیاد مشعل کو پولیس اسٹیشن بلوایا گیا اور وہاں سے انہیں اغوا کر لیا گیا۔ زیاد مشعل کئی برس اسرائیلی قید میں رہنے کے بعد دو ماہ قبل ہی رہا ہوئے تھے۔
عباس ملیشیا نے القدس یونیورسٹی کے طالب علم ذیاب مصطفی کو صفا گاوں سے اغوا کیا۔ ذیاب، عباس ملیشیا کو گذشتہ سات مہینوں سے مطلوب تھے۔ فلسطینی انتظامیہ کے خفیہ اداروں نے انہیں کئی مرتبہ اغوا کرنے کی کوشش کی مگر وہ ہر بار انہیں جل دیکر بچ جاتے تھے۔
قلقیلیہ گرفتاریاں
ادھر قلقیلیہ کے علاقے سے عباس ملیشیا نے پچاس سالا عبد الحلیم پاشا کو ان کے برادر نسبتی زکی عمر سمیت عدالت میں پیشی کے وقت اغوا کر لیا۔ عبدالحلیم پاشا کو عباس ملیشیا پہلے بھی گرفتار کر چکی ہے۔
ضلع طولکرم
طولکرم سے ملنے والے اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا نے النجاج نیشنل یونیورسٹی کے تین طالب علموں احمد ابو زینہ، حسام الکرمی اور محمد شرقیہ کو گرفتار کر لیا۔ یہ تینوں نوجوان اس سے قبل بھی عباس ملیشیا کی قید میں رہ چکے ہیں۔ اس سے پہلے نور شمس کیمپ سے ربیع مرزوق، اور بلدیہ عنبتا سے محمد سلیمان کو تفتیش کی غرض سے تھانے بلوا کر انہیں اغوا کر لیا گیا۔
بلدیہ عتیل میں عباس ملیشیا کے اغوا آپریشنز کے دوران مسجد ابی عبیدۃ کے امام صبحی عبد الرحمن، محمد حجہ اور محمد ابو خلیل کو بغیر وجہ بتائے گرفتار کر لیا گیا۔