عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے حامیوں اور کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا اور بیت لحم، جنین، قلقیلیہ اور طولکرم میں اسکے بیس ارکان اغوا کرلیے۔ پکڑ دھکڑ کی مہم میں یہ تیزی رام اللہ کی غیر آئینی حکومت کے صدر محمود عباس کی اپنی ملیشیا سے ملاقات کے موقع پر آئی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق طولکرم میں عباس ملیشیا نے حماس قیادت پر اپنے حملوں میں تیزی لاتے ہوئے فلسطین کی دسویں حکومت کی وزارت اطلاعات کے دفتر کے ڈائریکٹر اور مایہ ناز صحافی یزید خضر کو گاؤں دیر الغضون سے گرفتار کرلیا۔ ملیشیا نے یہ جاننے کے باوجود کہ خضر پہلے بھی متعدد بار گرفتار ہو کر سات سال سے زائد عرصہ جیلوں میں گزار چکے ہیں انہیں اپنی کارروائی کا نشانہ بنا لیا۔ اسی طرح رات گئے اسی گاؤں سے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے شہر میں حماس کے ’’ تبدیلی و اصلاح‘‘ بلاک کے ناظم دفتر خالد علیان کو پکڑ لیا گیا، طولکرم کیمپ سے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے رائد قوزح اور خالد زیدان کو اغوا کیا گیا، طولکرم میں ہی نورشمس کیمپ کے محمد شحادہ ملیشیا کے ہتھے چڑھ گئے۔ بلعا گاؤں کے قاضی ناصر ابودیہ، فرعون گاؤں کے شیخ عمر عساف، عتیل کے شیخ لیث العتیلی اور اسی طرح اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے محمد الجلاد کو بھی عباس ملیشیا نے غیر قانونی طور پر گرفتار کر لیا، واضح رہے کہ یہ سب لوگ پہلے بھی عباس ملیشیا کی عقوبت خانوں سزا کاٹ چکے ہیں۔ ضلع جنین کے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے شیخ عبدالرحیم عباس ملیشیا کے ہتھے چڑھے، جلقموس گاؤں میں واقع ان کے گھرکو بھی منہدم کر دیا گیا ، اسی طرح مدارس الایمان کے ڈائریکٹر استاد عصام الشبلی بھی عباس ملیشیا کی جارحیت کا شکار ہوئے۔ ان دونوں کو ملیشیا پہلے بھی اغوا کر چکی ہے۔ ادھر رام اللہ میں صہیونی جیل سے کچھ روز قبل رہائی پانے والے یوسف محمد الخواجا گاؤں نعلین سے اغوا کر لیے گئے۔ قلقیلیہ میں ملیشیا نے قلقیلیہ کی مجلس بلدیہ اور شہر کی مجلس افتا کے رکن شیخ یاسر حماد کو اغوا کر لیا۔ اسی طرح عزبہ سلمان میں شیخ عوض عودہ کو ان کا گھر منہدم کرکے ناجائز طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ اسرائیل عقوبت خانے سے رہائی پانے والے محمد منصور بھی اغوا کیے جانے والوں میں شامل ہیں۔ بیت لحم کے ضلع میں بھی ملیشیا حماس کی قیادت کے خلاف اپنی مذموم کارروائیوں میں تیزی لے آئی اور بہت سے لوگوں کو اغوا کیا جن میں سے اسرائیلی جیلوں کے سابقہ اسیر اور شہر کی اوقاف کے سابقہ ڈائریکٹر شیخ حسن صافی، اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہائی پانے والے صالح عفیف، نادر زواھر اور حسام یمینی شامل ہیں، یہ سب پہلے بھی عباس ملیشیا کے ہاتھوں اغوا کیے جا چکے ہیں اسی طرح عباس ملیشیا نے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے شیخ حسن وردیان کو بھی اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔