فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک نے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ ملیشیا کی جانب سے بے گناہ شہریوں کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے. ان کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا شہریوں کو حراست میں رکھ کر عالمی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے. عرب خبررساں ایجنسی “قدس پریس” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں مختلف جماعتوں کے خلاف کریک ڈاٶن اور سیاسی بنیادوں پر کی گئی گرفتاریاں فلسطین میں مفاہمتی عمل کے لیے سخت نقصان دہ ہیں. ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عزیز دویک کا کہنا تھا کہ فسطینی اتھارٹی اور فتح حماس پر مفاہمتی عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے الزامات عائد کرتی ہے لیکن عملاً عباس ملیشیا کی کارروائیاں مفاہمتی عمل کی راہ میں رکاوٹ ہیں. انہوں نے کہا کہ فلسطینی تاریخ میں ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ گروہی اور جماعتی بنیاد پر شہریوں کو حراست میں لے کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہو. ایسا پہلی دفعہ ہو رہا ہے کہ فلسطینی سیکیورٹی ادارے اسرائیلی فوج کا کردار نبھا رہے ہیں. ایک دوسرے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عزیز دویک کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جیل بے گناہ افراد سے بھر چکی ہیں اور مزید گرفتاریوں کا سلسلہ بھی تھمنے میں نہیں آ رہا. ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں بیشتر قیدی معمر، کینسر اورامراض قلب میں مبتلا مریض اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں حراست میں رکھنا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے. انہوں نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت چاہتے ہیں تو انہیں نہ صرف گرفتاریوں کا سلسلہ رکوانا ہو گا بلکہ سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیے گئے تمام افراد کو فوری طور پر رہا کرنا ہو گا.