مغربی کنارے کی فلسطینی انتظامیہ اور اسرائیلی حکومت کے مابین تعاون کے مظاہر سامنے آتے رہتے ہیں۔ اسی گٹھ جوڑ کی ایک صورت اس وقت دیکھی گئی جب فلسطینی اتھارٹی کی ملیشیا نے اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی کی بیوی کو تفتیش کے لیے طلب کر لیا۔ ملیشیا کے تفتیش کار فلسطینی اسیر رہنما حسین یعقوب اجرب کی بیوی سے گھنٹوں ان کے شوہر کے متعلق معلومات حاصل کرتے رہے۔
واضح رہے کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے اس سے قبل بعقوب اجرب کی بیوی فاطمہ سلیم کو دھمکی دی تھی کہ ان کو کسی بھی وقت اغوا کیا جا سکتا ہے لہذا وہ خود ہیڈ کوارٹر آ کر ان کے ساتھ تعاون کریں۔ خیال رہے کہ فاطمہ اور ان کی دو بیٹیاں شدید علیل ہیں ان کی ایک بیٹی نابلس جبکہ دوسری رام اللہ کے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
دوسری جانب ان کے شوہر اجرب کو اسرائیلی فوج نے ڈیڑھ سال سے انتظامی حراست میں رکھا ہوا ہے رام اللہ میں فتح اتھارٹی کی فوجی عدالت نے ان کی غیر موجودگی میں ان کو تین سال کی قید بھی سنا رکھی ہے۔