مغربی کنارے میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے کارکنوں کے خلاف عباس حکومت کی دشمنانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ آج بھی عباس ملیشیا نے بیت لحم اور الخلیل سے چار فلسطینیوں کو اغوا کر لیا ہے۔ ضلع بیت لحم میں سابقہ اسیر احمد شیخ کو ان کے گاؤں مراح رباح سے اغوا کر لیا گیا ہے۔ اسی طرح بیت لحم یونیورسٹی کے طالب علم صھیب العصا بھی ملیشیا کے ہتھے چڑھ گئے۔ مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل میں عباس ملیشیا نے اذنا کے علاقے کی مسجد الابرار پر دھاوا بولا اور شیخ جبریل جیاوی اور ان کے بیٹے منتصر کو عشاء کی نماز کے دوران اٹھا لیا۔ رات گئے پری وینٹو فورس کے اہلکاروں نے ان کے گھر پر دھاوا بول کر تلاشی بھی لی، اس موقع پر بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ رام اللہ میں عباس ملیشیا نے 44 سالہ ابراہیم محمود عبد المجید برغوثی کو گرفتار کر رکھا ہے ان کی اغوا کیے ہوئے 68 دن بیت گئے ہیں لیکن ان کی رہائی ممکن نہ ہوسکی ہے۔ نابلس کی نجاح یونیورسٹی کے اغوا طالب علم معتز الطاھر کے گھر والوں کے مطابق عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں میں الطاھر کی صحت کی حالت انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔