عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس اداروں نے الخلیل کے جنوبی اضلاع میں بڑے پیمانے پر حماس کے حامیوں کی پکڑ دھکڑ مہم شروع کرتے ہوئے متعدد افراد کو تفتیش کے لیے طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلدہ بنی نعیم، سموع، یطا، دورا، اور فوار کیمپ کے علاقوں کے متعدد مکینوں کو تفتیشی مراکز میں طلب کر لیا گیا ہے۔ مزید برآں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے اریحا جیل میں قید متعدد فلسطینیوں کے گھروں پر بھی چھاپے مار کر تلاشی لی ہے۔ یہ چھاپے ذرائع ابلاغ میں گرفتاریوں کی خبر شائع ہونے کے بعد مارے گئے ہیں۔ اس موقع پر ملیشیا اہلکاروں نے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ بھی کی۔ تفتیش کے لیے طلب کیے گئے ایک نوجوان کے والد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ عباس ملیشیا کی حالیہ کارروائی سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ فلسطینی قوم میں پائے جانے والے اختلافات کو ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں اور اس نے فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت کو پس پشت ڈال رکھا ہے۔