مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت – حماس- کے اراکین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا مغربی کنارے کے شہروں نابلس، جنین، طولکرم، القدس اور رام اللہ میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران حماس کے 13 ارکان کو حراست میں لے لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حماس کے علاقائی سیاسی تنظیم کے رکن 53 سالہ ڈاکٹر محمد غزال کو گرفتار کرلیا۔ اسیر راہنما تین سال تک اسرائیلی جیلوںمیں پابند سلاسل رہ چکے ہیں جبکہ سینے اور چھاتی سمیت کئی دیگرامراض کا بھی شکارہیں۔
ادھرمحمود عباس کے زیرکمانڈ مغربی کنارے کی فوجی عدالتوں کی طرف سے حماس کے قیدیوں کوکڑی سزائیں دینے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ گذشتہ روز مغربی کنارے کی ایک فوجی عدالت نے حماس کے رکن اور نابلس میں حماس کے راہنما خالد صوصہ المعروف ابوحمزہ کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، انہیں پچھلے کئی ماہ سے نابلس میں ایک ٹارچر سیل میں عباس ملیشیا کے تفتیش کاروں کی طرف سے بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
ادھر جنین میں حماس کے رکن سمیع کیلانی کو ان کے گھرپرحملہ کرکے حراست میں لے لیا گیا۔ واضح رہے کی اسیر اس سے قبل بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں متعدد مرتبہ پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ جنین ہی سےعباس ملیشیا نے دو سگے بھائیوں غسان اور عارف سوقی کو ان کے گھروں سے گرفتار کیا۔
بیت المقدس میں کارروائیوں کے دوران عباس ملیشیا نے عیزریہ کے مقام سے امین حسن کو حراست میں لیا، امین حسن حال ہی میں اسرائیلی جیل سے ڈیڑھ سال کی قید مکمل کرکے رہا ہوئے تھے۔
طولکرم میں عباس ملیشیا کی کارروائیوں میں رامی شلبایہ، یوسف دعمہ اور اشرف فودہ کو گرفتار کیا جبکہ الخلیل سے فضل جبارین، مامون جبارین، مصطفی جبارین کو گرفتار کیاگیا۔