مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمودعباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت۔ حماس۔ کے اراکین اور حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران عباس ملیشیا نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چھاپہ مار کارروائیوں میں حماس کے 107 حامیوں اور اراکین کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے مختلف مراکز میں منتقل کر دیا ہے، گرفتار ہونے والوں میں 71 اس سے قبل بھی محمود عباس کے زیر انتظام جیلوں میں رہ چکے ہیں، جبکہ عباس ملیشیا نے حماس سے تعلق رکھنے والے 200 خواتین اور مردوں کو خود کو تفتیشی مراکز میں پیش ہونے کے نوٹسسز جاری کیے ہیں۔ حماس کی جانب سے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی طرف سے گرفتاریوں کی کارروائیوں کی تفصیلات پر مبنی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران گرفتار ہونے والے راہنماؤں میں حماس کے راہنما پینتالیس سالہ الحاج خالد بھی شامل ہیں، جنہیں عباس ملیشیا نے رام اللہ سے ان کے گھر پر تلاشی کے دوران چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونیوالوں میں القدس ٹیلیویژن چینل کے نامہ نگارنواف عمر بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ میں محمود عباس کے زیر انتظام ”جنید” جیل میں عباس فورسز کے تفتیش کاروں کے تشدد کے خلاف حماس کے تین اراکین نے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ گزشتہ تین سال سے بدستور جاری ہے، اب تک حماس کے کم از کم ایک ہزار حامیوں اور دیگر اراکین کو زیر حراست رکھا جا چکا ہے۔