فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام مقبوضہ مغربی کنارے میں شہریوں نے قومی وحدت کے لیے آج تمام شہروں میں جلسے جلوسوں اور مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے سڑکوں پر آنا شروع کر دیا ہے. دوسری جانب صدرمحمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعداد نے یہودی بستیوں کے قریبی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا ہے تاکہ فلسطینی مظاہرین کو اسرائیل سے ملحقہ علاقوں میں داخل ہونے سے روکا جا سکے. مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی اپیل پرآج منگل کو مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں قومی وحدت کے قیام اور انتشار کے خاتمے کے لیے مظاہرے کرنے کا اعلان کیا گیا ہے. شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر جمع ہونا شروع ہوگئی ہے. مظاہرین کو یہودی بستیوں کے قریب جانے سے روکنے کے لیے عباس ملیشیا کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے.ذرائع کے مطابق یہ خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ قومی وحدت کے حق میں نکالی گئی ان ریلیوں میں ہزاروں افراد شریک ہوں گے اور عوام کا یہ جم غفیر یہودی بستیوں کے قریب پہنچا تو ممکنہ طورپر یہودی آبا د کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم ہوسکتا ہے. ادھر فلسطینی انتظامیہ اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں احتجاج کی منتظمین سے خوف نہیں کیونکہ وہ انہیں اچھی طرح جانتے ہیں تاہم خدشہ یہ ہے کہ انتشار کے خاتمے کی اپیل پرعوام کی اتنی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل سکتی ہے جو پولیس اور سیکیورٹی اداروں سے بے قابو ہوسکتی ہے. ایسے میں جذباتی مظاہرین اور انتہا پسند یہودیوں کے درمیان تصادم کا خطرہ موجود ہے. عینی شاہدین کے مطابق بیت لحم. قلندیا اور الخلیل میں یہودی بسیتوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کے قریب عباس ملیشیا کی بھاری نفری نے ناکے لگا کر شہریوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کا انتظام کیا ہے.