فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز کی صہیونی فوج کے ساتھ ملی بھگت کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کی گرفتاریاں اور تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے سے د والگ الگ واقعات میں عباس ملیشیا نے دو فلسطینی شہریوں اور قابض صہیونی فوجیوں نے بھی دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے.صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے دونوں شہری حال ہی میں عباس ملیشیا کی جیلوں سے رہا ہوئے تھے. اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بیت لحم میں”بیت جالا”اسپتال کے لیبارٹری ٹیکنیشن ابراھیم الساحوری کو حراست میں لے لیا.الساحوری ماضی میں بھی متعدد مرتبہ عباس ملیشیا کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں. مغربی کنارے کے شہر نابلس سے عباس ملیشیا نے پولیس سینٹر میں طلبی کے بعد فلسطینی شہری محمد ابو زھرہ کو حراست میں لے لیا.ابو زہرہ کو کچھ روز قبل صہیونی جیل سے تین سال قید کے بعد رہائی ملی تھی جس کے فوری بعد عباس ملیشیا نے انہیں گرفتارکر لیا تھا، تاہم دو دن تک محمود عباس کے زیرانتظام” جنید جیل” میں قید رکھنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا، جنہیں پھر سے گرفتار کر لیا گیا ہے. داریں اثناء مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے حماس کے صہیونی جیل میں اسیر رہ نما الشیخ محمد حلائقہ کی اہلیہ کو صہیونی پراسیکیوٹر جنرل کے حکم کے تحت ایک صہیونی عدالت میں پیش کیا گیا.عدالت نے اسیر فلسطینی رہ نما کی اہلیہ کو عباس ملیشیا کے حوالےکرنے کے احکامات دیے جس کے بعد وہ عباس ملیشیا کی حراست میں ہیں.عباس ملیشیا ان کی رہائی میں مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے. خیال رہےکہ شیخ محمد حلائقہ کی اہلیہ زیتون حلائقہ کو گیارہ جنوری کو صہیونی فوجیوں نے حراست میں لیا تھا. وہ ڈیڑھ ماہ تک صہیونی جیل میں قید رہیں جس کے بعد عدالت کے حکم کے تحت انہیں عباس ملیشیا کے حوالے کر دیا گیا ہے. اسی اثناء میں صہیونی فوجیوں نے فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں عباس ملیشیا کے تعاون سے دو فلسطینیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر متنقل کر دیا ہے. حراست میں لیے گئے دونوں فلسطینی چونتیس سالہ احمد عونی العدم اور پچپن سالہ احمد عبدالفتاح الھورکو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے. دونوں اسیران اس سے قبل عباس ملیشیا کی جیلوں میں بھی قید رہ چکے ہیں. اُدھرعباس ملیشیا کی جیل میں ہڑتالی قید حافظ وجدی عبدالرحیم عبدالحمید طہٰ نے عباس ملیشیا کے مظالم کے خلاف بھوک ہڑتال کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے.الخلیل سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ عبدالحمید طہٰ نے ایک ہفتہ قبل عباس ملیشیا کی بدسلوکی کےخلاف الخلیل کی ایک جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی. طہٰ کے اہل خانہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ فلسطینی جیل انتظامیہ کی جان سے طہٰ کی بھوک ہڑتال کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے جس سے اسیر کی حالت تشویشناک ہو چکی ہے. تاہم اس کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے اس کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی اور بلا جواز حراست پر معذرت نہ کی تو وہ بھوک ہڑتال جاری رکھے گا.