فلسطینی غیر آئینی صدر محمود عباس نے امن مذاکرات کی فرصت حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری پر پابندی میں تین یا چار ماہ توسیع کا مطالبہ کیا ہے، تاہم انہوں نے مثبت جواب نہ آٓنے کی صورت میں بھی مذاکرات جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ فلسطینی غیر آئینی صدر محمود عباس نے فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کے ساتھ فرانس کے دارالحکومت پیرس کے ایلسی پیلس میں ملاقات کی۔ انہوں نے کہا ہم اپنے موقف پر قائم ہیں کہ یہودی آبادکاری بند ہونی چاہیے، بنجمن نیتن یاھو نے دس ماہ کے اس عرصے میں یہودی بستیوں کی تعمیر پر پابندی لگائی جب مذاکرات بند تھے۔ اب تین یا چار ماہ مذاکرات کے جاری رہنے کے عرصے میں بھی تعمیرات روکی جانی چاہیں تاکہ فریقین کو کم از کم بنیادی مسائل پر پیش رفت کا موقع مل سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ گزشتہ روز پابندی کی مدت کے خاتمے کے بعد یہودی آبادکاری کے آغاز کے فوراّ بعد فلسطینی قیادت اپنا ردعمل ظاہر نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات جاری رکھنے کے بارے میں فیصلہ چار اکتوبر کو مصر میں ہونے والے اجلاس کے دوران پی ایل او کی مرکزی تنظیموں اور عرب لیگ کی فالو اپ کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ اس ضمن میں ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ ملاقاتوں کے بعد امکان ہے کہ اسرائیل کی جانب سے تعمیرات پر پابندی سے انکار کے بعد فلسطین اور عرب دنیا کا واضح موقف بھی سامنے آ جائے گا۔