اخوان المسلمون کے مرشد عام ڈاکٹر محمد بدیع نے فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ، اسلامی مقدسات کے خلاف سازشوں اورموساد کے ہاتھوں حماس کے راہنما محمود مبحوح کے بہیمانہ قتل پر عالم اسلام کی خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مجرمانہ غفلت قراردیا ہے۔
ہفتہ کے روز قاہرہ میں اخوان المسلمون کے دفتر سے جاری ان کے ہفتہ وار بیان میں کہا گیا ہے کہ” مسلم امہ کے حقوق سے متعلق عالم اسلام اور عرب دنیا میں کسی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں کیاجارہا جبکہ اسرائیل اور امریکا مسلسل مسلم امہ کے حقوق پر ڈاکے ڈال رہے ہیں”۔
انہوںنے کہا کہ مسلم امہ کے حقوق اور فلسطینیوں کو ان کے بنیادی اور مسلمہ حقوق کی فراہمی کے لیے اسی طرح کانفرنسیں کرنے کی ضرورت ہے جس طرح امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے نام نہاد امن کانفرنسیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
ڈاکٹر بدیع نے بانی اخوان المسلمون حسن البنا شہید کے وہ تاریخی الفاظ دوہرائے جو انہوں نے عرصہ قبل اپنی ایک کتاب میں لکھے تھے کہ” آپ برائی کو کیسے صحیح کہہ سکتے ہیں، ظلم کی طاقت کوکس قانون کے تحت جائز قراردے سکتے ہیں اوراس پر کس طرح مطمئن رہ سکتے ہیں جبکہ آپ میں ایمان بھی موجود ہے۔ یہ اللہ کی مشیت کے کہ آخری فتح اور کامیابی حق کی ہوتی ہے اورظالم کو اپنے تمام ترطاقت و جبروت کے باجود شکست فاش سے دو چار ہونا ہوتا ہے”۔
انہوںنے کہا کہ تمام ممالک کے عوام میں قربانی کا جذبہ موجود ہے، اگر اس جذبے کو مجتمع کیا جائے اوراسے صحیح سمت دی جائے تو سازشیوں کی سازشیں اور مکاروں کے فریب ناکام بنائے جاسکتے ہیں۔
فلسطین کی موجودہ صورت حال ، مسجد اقصیٰ میں یہودیوں اور قابض فوج کی مداخلت، نمازیوں پر تشدد، اسلامی تاریخی مقامات کو یہودی ورثہ قرار دینے کی سازشوں اور بیت المقدس میں یہودی آبادی کے تسلسل پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ یہ تمام مسائل عالم اسلام کی کمزوری کا مظہر ہیں۔