مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اکثریت رائے سے فلسطینی قضیے سے متعلق پانچ اہم قراردادیں منظور کیں۔ ان میں پہلی قرارداد فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے تھی، جس کی حمایت 151 ممالک نے کی، 10 نے اعتراض کیا اور 14 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
دوسری قرارداد اقوام متحدہ کی ایجنسی “انروا” کی سرگرمیوں سے متعلق تھی، جس میں اس کی مدت تین سال کے لیے بڑھانے کی منظوری دی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت 145 ممالک نے کی، 10 نے مخالفت کی اور 18 ممالک نے رائے دہی سے گریز کیا۔
تیسری قرارداد فلسطینی پناہ گزینوں کی جائیدادوں اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے متعلق تھی، جس کی حمایت 157 ممالک نے کی، 10 نے مخالف کی اور 9 ممالک نے رائے دہی سے گریز کیا۔
چوتھی قرارداد قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام اور مقبوضہ عرب زمینوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے والی خصوصی کمیٹی کے کاموں سے متعلق تھی، جس کی حمایت 88 ممالک نے کی، 19 نے اعتراض کیا، اور 64 نے رائے دہی سے گریز کیا۔
پانچویں قرارداد مقبوضہ فلسطینی زمینوں میں اسرائیلی بستیوں، بشمول بیت المقدس اور مقبوضہ گولان سے متعلق تھی، جس کی حمایت 146 ممالک نے کی، 13 نے مخالفت کی اور 17 نے رائے دہی سے گریز کیا۔
فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے اس بڑے پیمانے پر حمایت کے لیے ممالک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عالمی برادری کی بڑھتی ہوئی ہمدردی، خاص طور پر فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے قابض اسرائیل کے غاصبانہ حملوں اور غزہ و مغربی کنارے میں جاری سفاکیت کے تناظر میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔