فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے جنرل اسمبلی کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ کی تحقیقات کرانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، ہفتے کے روز ایک بیان میں انہوں نے عالم برادری، عرب اور اسلامی ممالک پرزوردیا کہ وہ اسرائیلی جنگی جرائم سے متعلق گولڈ سٹون کی رپورٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں رپورٹ کی حمایت کریں تاکہ اسرائیل کے خلاف تحقیقات کی راہ ہموار کی جا سکے۔ احمد بحر نے کہا کہ گولڈ سٹون رپورٹ کا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پرتحقیقات کے لیے پیش کیا جانا اور اسکی منظوری فلسطینی عوام کی اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف فتح کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس رپورٹ پرشفاف تحقیقات کی جائیں تواسرائیل کو اپنے ظالمانہ اقدامات کا حساب دینا پڑ سکتا ہے، رپورٹ کے مندرجات سامنے آئے تودنیا کے اسرائیل کو “مظلوم” بنا کرپیش کرنے کے موقف میں تبدیلی آئی گی اور قابض ریاست کا حقیقی مکروہ چہرہ کھل کرسامنے آئے گا۔ احمد بحر نے مزید کہا کہ گولڈ سٹون کی رپورٹ کی تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوجائے گا کہ عالمی برادری انسانی حقوق، انصاف اور ظلم کے معاملات میں کس قدر جانب دار ہے اور مظلوم کو انصاف کی فراہمی دعوؤں میں کتنی صداقت ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ اقوام متحدہ میں اسرائیلی خون ریزی کو بے نقاب کرنے والی اس رپورٹ کی شفاف تحقیقات کے لیے عالمی برادری اور عالم اسلام کی جانب سے یکساں موقف اختیار کرنے اور رپورٹ پرعالمی ادارے کی حمایت کی اشد ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ میںجس طرح غیرجانب دار ممالک نے گولڈ سٹون کی رپورٹ پرٹھوس موقف اختیار کیا ہے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے اسی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ احمد بحر نے امریکا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ گولڈ سٹون کی رپورٹ کو حقیقت کی نظر سے دیکھے اور حق , انصاف اور ظلم کے درمیان فرق کرنے والی رپورٹ میں حق کا ساتھ دے، ماضی میں بھی اسرائیل نے فلسطینی عوام کے حقوق کو اسرائیلی مفادات کے لیے ویٹو کیا جس سے اس کے ظالم کی حمایت کے تاثر کو تقویت ملی