جمعرات کوعرب پارلیمنٹ نے مسئلہ فلسطین اور یوکرینی بحران سے نمٹنے میں دوہرے معیارات پر تنقید کرتےہوئے بین الاقوامی انصاف کے حصول کے لیے تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے متحد عالمی معیارات پر زور دیا۔
ایک بیان میں “عرب پارلیمنٹ” نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حتمی، منصفانہ اور پائیدار حل تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی انصاف کے معیارات پر عمل درآمد کرے، جس کی بنیاد تمام فلسطینی اراضی پر قبضہ ختم کرکے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد پر ہو۔ القدس کو اس کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیا جائے ساتھ ہی فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جائیں۔
فلسطینی 1976 سے یوم اراضی منا رہے ہیں۔ جب قابض حکام نے فلسطینیوں کے احتجاج کو دبایا، جس کے نتیجے میں 6 شہری مارے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے الجلیل کے علاقے میں تقریباً 21,000 دونم اراضی غصب کی گئی۔
اپنے بیان میں عرب پارلیمنٹ نے فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین کو بحال کرنے اور ان کے تمام جائز، ناقابل تنسیخ حقوق کے حصول کے لیے ان کی کوششوں اور جدوجہد کی حمایت کرنے پر اپنے ثابت قدم موقف پر زور دیا جس کی ضمانت بین الاقوامی قانون اور قانونی حیثیت سے دی گئی ہے۔
عرب پارلیمنٹ کیا کہ فلسطینی عوام کی جدوجہد استقامت اور قوت ارادی کے نمونے کی نمائندگی کرتی ہے جو سچائی اور انصاف پر مبنی ہے۔