فلسطینی وزیراوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طالب ابو شعر نے بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے مزید 692 مکانات کی تعمیر کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونیت کے مجرمانہ اقدامات کا سخت نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ پیر کے روز غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے لیے اسرائیل کو امریکا کی سرپرستی حاصل ہے اور قابض صہیونی ریاست امریکی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے فلسطینیوں پر مظالم جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ابو شعر کا کہنا تھا کہ امریکی صدر باراک حسین اوباماکی پالیسی اور ان کے وعدے ان کی شخصیت کے حوالے سے ایک سوالیہ نشان بن گئے ہیں، انہوں نے عالم اسلام کے سامنے خود کو ایک امن پسند شخصیت کے طور پر پیش کرنے کا دعویٰ کیا تھا اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے لیے اقدامات کا بھی وعدہ کیا تھا تاہم، امریکی صدر کے تمام وعدے بے ثمر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں مزید سینکڑوں مکانات کی تعمیر کا اعلان نیتن یاھو کی حکومت کے قیام امن کی کوششوں کے دعووں کی نفی ہے۔ مزید مکانات کی تعمیر کے اعلان سے واضح ہوگیا ہے کہ اسرائیل قیام امن کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینی وزیراوقاف نے عالم اسلام اور عالم برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں غیر قانونی یہودی آباد کاری روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔