غزہ میں فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے دوبارہ حملوں کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، تاہم غزہ اور اسرائیل کے درمیان وسیع پیمانے پر کسی جنگ کا فوری طور پر امکان نہیں، اسرائیل صرف نفسیاتی جنگ لڑ رہا ہے۔ کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ کارروائیوں اور بے گناہ شہریوں کی شہادتوں سے اسرائیل کے خطرناک عزائم کھل کر سامنے آ گئے ہیں، تاہم فلسطینی حکومت اسرائیلی کی کسی بھی نوعیت کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، انہوںنے کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر بے خبر نہیں بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی صلاحیت رکھتےہیں۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت عالمی برادری کی خاموشی کا نتیجہ ہے، دنیا کو اسرائیلی جارحیت کو لگام دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے لیے فلسطینی حکومت کے پاس مختلف راستے ہیں تاہم اسرائیل سے کسی بڑی جنگ کا امکان فوری طور پرموجود نہیں۔ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطین کی تمام جماعتوں، عوام اور مزاحمتی تنظیموں کو متٓحد ہو کر کوششیں کرنے کا مطالبہ کیا۔ غزہ بارڈر پر مصری فوجی کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت مصری فوجی کی ہلاکت کے واقعے کی کئی پہلوؤں سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے، جلد اس کے مثبت نتائج سامنے آ جائیں گے۔ اسماعیل ھنیہ نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کو بدنام کرنے کے لیے جاری میڈیا مہم پر پابندی لگاتے ہوئے غزہ کے خلاف پروپیگنڈہ بند کرے