ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے امریکا اور مغرب کی دوغلی پالیسی پر شدید تنقید کی ۔ انہوںنے دوحہ میں ”امریکہ اور عالم اسلام کانفرنس” میں خطاب میں کہاکہ مغرب انسانی حقوق کا علمبردار ہے جبکہ غزہ میں دنیا کی آنکھوں کے سامنے بچوں ،بوڑھوں اور خواتین کو فاسفورس بموں سے بھون دیا گیا ہے ۔ انسانی جرائم کے خلاف مغرب میں جنبش تک نہیں آئی ۔ ترکی کے وزیراعظم نے سوال اٹھایا کہ غزہ کی ناکہ بندی جاری ہے اور اشیاء ضرورت، ادویات اور طبی آلات کی فراہمی بند ہے ۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل نے اس حوالے سے کیا کردار ادا کیا ہے؟۔ طیب اردگان نے کہاکہ امن کیسے ممکن ہے جبکہ غزہ کی ناکہ بندی جاری ہے ۔ غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے بغیر امن ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے غزہ جارجیا سے کم اہم نہیں ہے۔ اردگان نے کہاکہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے ۔ یہودی آبادیاں ختم کی جائیں اور فلسطینی معیشت مضبوط ہو ۔ ترکی غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہاہے۔ وہ غزہ کو موجودہ صورت حال سے نکالنا چاہتاہے ۔ غزہ کے حوالے سے تمام امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے ۔