رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے غزہ کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد لےجانے والے کارواں پرصیہونی حکومت کے حملوں کو عالمی رائے عامہ اور انسانی ضمیر پرحملے قراردیاہے۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اپنے ایک پیغام میں تاکید فرمائي ہےکہ صیہونیزم، فسطائيت کا نیا اور زیادہ شدت پسند چہرہ ہے اور اس بار اس کی حمایت ومددسب سے بڑھ کر امریکہ اور آزادی و انسانی حقوق کے دعویدار کررہےہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور دیگر یورپی حکومتوں کو جو اس پیدائشی قاتل کی سیاسی ، فوجی ، اقتصادی اور تشہیراتی حامی ہیں اور اس کے ہاتھوں ہونے والے المناک واقعات کی پشت پناہی کرتی ہیں انہیں ضرورجواب دہ ہونا پڑے گا۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا تین برسوں سے غزہ کے پیروجوان و عورتوں اور بچوں کا غذائي ، طبی اور ضروری اشیاء کے لحاظ سے بائيکات کرنا کیا معنی رکھتاہے ؟ آپ نے فرمایا اسی طرح آئے دن غزہ کے جوانوں کا قتل انہیں قید کرنا اور جسمانی ایذائيں پہنچانا کس طرح سے قابل فہم ہے؟ رہبرانقلاب اسلامی نے تاکید فرمائي کہ غزہ کے لئے بھیجےجانے والے علامتی اور کامیاب کارواں کے کام کو دسیوں شکلوں اور روشوں پردہرایا جانا چاہیے اور آج فلسطین نہ عربوں کا حتی کہ مسلمانوں کا بھی مسئلہ نہیں بلکہ معاصردنیا میں انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکاہے ۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی کانفرنس تنظیم اور عرب لیگ کو غزہ کے محاصرے کے مکمل خاتمے،مغربی کنارےمیں فلسطینیوں کے گھروں اور اراضی پرصیہونی حکومت کے قبضے کی روک تھام نیز نیتن یاھواور ایھود باراک جیسے مجرموں پرمقدمہ چلانے سے کمتر پرراضی نہیں ہونا چاہیے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ فلسطین کی مجاھد قوم اور غزہ کے عوام او ان کی حکومت کوسمجھ لیناچاہیے کہ ان کا خبیث دشمن آج ہمیشہ سے زیادہ کمزور اور ضعیف ہوچکاہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے تاکید کی کہ صیہونی جرائم اسکی طاقت کی نہیں بلکہ اس کی بے بسی اور بوکھلاہٹ کی نشانی ہیں۔ آپ نےفرمایا لبنان پرحملہ اس کےبعد کچھ برسوں قبل غزہ پرحملہ ایسے ہی جنونی اقدامات ہیں جو صیہونی دہشتگردوں کو زوال کے گڑھے میں دھکیل دیں گے ۔