اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دبئی پولیس چیف خلفان تمیمی اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کو حماس کے راہنما محمود مبحوح کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دبئی پولیس کی جانب سے مبحوح کے قتل میں موساد کو ملوث قرار دینا حماس کی بلا جواز حمایت کے مترادف ہے اور دبئی پولیس حقائق کے بجائے الزام تراشی کو فروغ دے رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دبئی پولیس کے چیف خلفان تمیم کے بیانات”گیدڑ بھبھکیاں” ہیں اور متحدہ عرب امارات میں موساد کے خلاف کارروائی کی صلاحیت نہیں۔ ریڈیو رپورٹ میں دبئی پولیس کو چیلنج کیا گیا ہے کہ اگر پولیس کے پاس موساد کے انٹیلی جنس نظام تک رسائی کی صلاحیت ہے تو وہ ایسا کر کے دکھائے۔
ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی پولیس کے پاس حماس کے راہنما محمود مبحوح کے قتل میں موساد کے ملوث ہونے کے شواہد موجود نہیں اور دبئی پولیس چیف اسرائیل کے خلاف محض لاف زنی کر رہے ہیں۔ پولیس چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی شہریوں کے فنگرپرنٹس حاصل کرلیے ہیں، یہ دعویٰ محض فراڈ ہے، پولیس کے پاس موساد تک رسائی کی طاقت ہے توایسا کر کے دکھائے۔
دوسری جانب اسرائیلی ٹیلی ویژن اور اخبارات نے بھی متحدہ امارات کو مبحوح کےقتل کے سلسلے میں کی جانے والی تحقیقات کے معاملے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ دبئی پولیس چیف خلفان تمیم نے اپنی حتمی تحقیقات میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے 26 ایجنٹوں کو مبحوح کے مشتبہ قاتل قرار دیا ہے۔ پولیس چیف کی جانب سے حتمی رپورٹ منگل کےروز متحدہ امارات کے اٹارنی جنرل کو پیش کی جائے گی جس میں ان سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور موساد کے چیف مائرڈاگان کے خلاف حماس کے راہنما محمود مبحوح کے قتل کے الزام میں مقدمہ قائم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔