مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوجی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وقت پیش آیا جب جنین کے مغرب میں واقع بلدہ برقین کے قریب ایک عام شہری گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک 12 سالہ فلسطینی بچہ زخمی ہو گیا۔
ابن سینا ہسپتال کے طبی ذرائع کے مطابق بچہ دو گولیوں کا نشانہ بنا۔ دونوں گولیاں گھٹنے کے حصے سے آر پار ہوئیں۔ یہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب قابض فوج نے بلا اشتعال گاڑی کو نشانہ بنایا۔
مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فورسز شام کے پہلے پہر ہی بلدہ برقین پر دھاوا بول چکی تھیں۔ فوجی گشت گلیوں میں پیدل گھومتے رہے، جس کے بعد ایک شہری گاڑی پر براہ راست فائر کھول دیا گیا اور معصوم بچہ زخمی ہو گیا۔
قابض اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں ہولناک شدت کا تشدد جاری ہے۔ سنہ 2023 کے اکتوبر میں غزہ پر مسلط کردہ نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں صہیونی فوج اور آبادکار فلسطینیوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ اس وحشیانہ مہم کے نتیجے میں کم از کم 1090 فلسطینی شہید اور تقریباً 11 ہزار زخمی ہو چکے ہیں جب کہ گرفتار شدگان کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
قابض اسرائیل کی دو سالہ جنگِ نسل کشی نے اب تک 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے اور تقریباً 171 ہزار کو زخمی۔ شہداء اور زخمیوں کی بھاری اکثریت خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ کی تباہی اس قدر شدید ہے کہ اقوام متحدہ نے اس کی تعمیر نو کی لاگت تقریباً 70 ارب ڈالر بتائی ہے۔