مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی نسلی دیوار اور یہودی آبادکاری کے خلاف فلسطینیوں کے ایک احتجاجی مظاہرے پر صہیونی فوج نے براہ راست فائرنگ کے ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے جس کے نتیجے میں کم ازکم 40 افراد زخمی بتائے جاتے ہیں. زخمیوں کو رام اللہ کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان میں سے بیشتر کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج فلسطینی مظاہرین پر اس وقت پل پڑی جب وہ رام اللہ کے قریب بلعین کے مقام پر اسرائیل کی تعمیر کردہ نسلی دیوار اور وہاں پر یہودی بستیوں کی تعمیر کےخلاف احتجاج کر رہے تھے. مظاہرین میں کئی غیرملکی شہری بھی شامل تھے جو زخمی ہوئے ہیں. عینی شاہدین کے مطابق نماز جمعہ کے بعد فلسطینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے لیے ابھی جمع ہو رہی تھی کہ قابض فوج نے انہیں منتشر کرنے کے لیے بھاری آواز پیدا کرنے والے بم برسائے. اس کے باوجود شہریوں نے احتجاج جاری رکھا تو صہیونی فوج نے براہ راست فائرنگ شروع کر دی . فائرنگ کی زد میں آ کر ستائیس سالہ طارق خطیب، 22 سالہ ابو رحمہ اور 16سالہ علی حمدان شدید زخمی ہوئے ہیں. ان کے جسم میں کئی گولیاں لگی ہیں جس سے ان اسپتال میں ان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے. دیگر درجنوں افراد صہیونی فوج کی طرف سےآنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں.دوسری جانب فلسطین میں انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں نے اسرائیلی فوج کے فلسطینی مظاہرین پر تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے.