قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی علاقوں کو جغرافیائی طور پر تقسیم کرنے کے لیے تعمیر کی جانے والی نسلی دیوار کی تعمیر کے لیے مزید 480 ایکڑ اراضی فلسطینیوں سے سلب کر لی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القدس کے قریب “ابودیس “شہر میں دفاع اراضی کمیٹی نے بتایا ہے کہ بیت المقدس کے قریب صہیونی فوج نے نسلی دیوار کی تعمیر کا کام تیز کر دیا ہے اور فلسطینیوں کی مزید 480 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر کے اس دیوار کی تعمیر کے لئے استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. دفاع اراضی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ابودیس میں ابو ہندی اور منزل علی نامی مقامات سے فلسطینیوں کی کئی سو ایکڑ اراضی ہتھیا لی گئی ہے. بیان میں بتایا گیا ہے کہ ابودیس میں سیکڑوں کلومیٹر پر یہودی بستیوں کے تحفظ کے لیے تعمیر کی جانے والی دیوار سے علاقے کا القدس سے زمینی رابطہ منقطع ہو جائے گا. بیان میں کہا گیا کہ نسلی دیوار کی تعمیر سے نہ صرف فلسطینیوں کو اپنے ہی علاقوں میں آزادانہ آمد و رفت میں مشکلات درپیش ہوں گے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہودی آبادکاروں نے حملوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا. بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی اراض کو نسلی دیوار کی تعمیر اور سیکیورٹی مقاصد کے لیے قبضہ محض ایک بہانہ ہے اسرائیل اس طرح کے حیلے بہانوں سے فلسطینی شہریوں کو ان کی اراضی سے محروم کرنا چاہتا ہے