قیام اسرائیل کی مناسبت سے مقبوضہ بیت المقدس کی اولڈ کمیونٹی کے علاقے قلعہ داؤد میں صہیونی غاصبین کی جانب سے داغے جانے والے میزائل سے ہوٹل پیٹرا کے ایک حصے میں آگ لگ گئی۔ منگل کے روز ہوٹل کی تیسری منزل میں لگنے والی آگ نے پورے کمرے کے ساتھ چھت کو بھی جلا ڈالا۔ جس کے سبب ہوٹل کو شدید نقصان پہنچا۔
ہوٹل کے سربراہ انتظامیہ حازم عوض حسن سعید نے بتایا کہ آگ بجھانے والا عملہ آدھے گھنٹے کی تاخیر سے پہنچا جس کی وجہ سے آگ نے بجلی، پانی اور ٹیلی فون کا نیٹ ورک اور چھت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ ان کے مطابق انتظامیہ نے آتشزدگی کے اس واقعے کی تحقیق مکمل ہونے تک ہوٹل کی تیسری منزل کو مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہوٹل انتظامیہ کے مطابق ہونے والے نقصان کا اندازہ تقریبا دو لاکھ ڈالر ہے۔ یاد رہے کہ پیٹرا ہوٹل کا شمار فلسطین کے تاریخی اور قدیم ترین ہوٹلوں میں ہوتا ہے۔ 26 لگژری کمروں پر مشتمل یہ ہوٹل 1830ء میں تعمیر کیا گیا۔ یہ ہوٹل باب الخلیل کے حساس علاقے میں حضرت داؤد علیہ السلام کے تاریخی قلعے کے سامنے واقع ہے۔
سعید نے مزید کہا کہ باب الخلیل کے علاقے میں ہونے والے دھماکے شدید نوعیت کے تھے۔ اآتشزدگی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک میزائل کا ٹکڑا تیسری منزل پر آ کر گرا.
انہوں نے مزید کہا کہ فائر بریگیڈ کے عملے نے بھی ان عینی شاہدین جنہوں نے آتشزدگی اور ہوٹل کی تیسری منزل اور چھت پر میزائل داغے جانے کا مشاہدہ کیا سے پوچھ گچھ کی۔