فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی، علاقے میں یہودی آبادکاری اور عام شاہراٶں پر فلسطینیوں کی آمد و رفت پر پابندی کے خلاف آج جمعہ کوالخلیل میں یوم الغضب کا اعلان کیا گیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق”یوتھ سوسائٹی برائے انسداد یہودی آبادکاری” نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ صہیونی حکومت نے الخلیل میں شاہراہ شہداء پر کئی سال سے قبضہ کر رکھا ہے اور اس مرکزی شاہراہ پر فلسطینیوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد ہے. اس کے علاوہ صہیونی حکومت کی طرف سے الخلیل میں یہودی آبادکاری کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے. ان ظالمانہ اقدامات کےخلاف بطور احتجاج الخلیل کے شہری جمعہ کے روز”یوم الغضب” منائیں گے. بیان میں کہا گیا ہےکہ الخلیل شہر میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد شاہراہ شہداء کی جانب تین مقامات سے احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے. ایک جلوس شیخ حارہ کے مقام سے مسجد البکاء سے دوسرا حارہ میں مسجد جابر سے اور تیسرا جلوس مسجد صحابہ رسول کے سامنے سے شاہراہ شہداء کی جانب نکالا جائے گا. فلسطینی یوتھ فورس نے تمام شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی اپیل پر صہیونی ریاستی دہشت گردی اور شاہراہ شہداء کی بندش کےخلاف سڑکوں پر نکلیں اور اپنے جمہوری حق کی آواز کو ان کے شانہ بشانہ مل کر اٹھائیں. خیال رہے کہ اسرائیل نے الخلیل کی ایک مرکزی سڑک شاہراہ شہداء کو سنہ 2000ء میں تحریک انتفاضہ کے دور میں فلسطینیوں کی ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا تھا، جس کے بعد سے آج تک یہ شاہراہ فلسطینیوں کے لیے مسلسل بند چلی آ رہی ہے.