اسرائیل کی مختلف جیلوں میں زیرحراست فلسطینی باشندوں نے صہیونی مظالم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے. اسرائیل کی نفحہ جیل میں میں سینکڑوں قیدیوں نے بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی اور اسیران کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیرانسانی سلوک کےخلاف غیرمعینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے.
صہیونی جیلوں میں قیدیوں کی بہبود کے لیے سرگرم تنظیم” کلب برائے اسیران” کے وکیل نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تمام بڑی جیلوں میں فلسطینیوں کو بنیادی ضرورت کی ہرقسم کی اشیاء سے محروم کردیا ہے. سخت سردی کے موسم نہیں جہاں جیلوں میں روشنی اور حرارت کا کوئی بندوبست نہیں وہیں صہیونی جیل اہلکار اسیران کے اہلخانہ کی جانب سے فراہم کردہ گرم کپڑے بھی قبضے میں لے لیے ہیں.
انسانی حقوق کی تنظیم کے وکیل نے بتایا کہ نفحہ جیل میں مقید فلسطینیوں سے ہرقسم کی سہولت سلب کرلی گئی ہے. اسیران کو جیل کی کینٹین کے استعمال سے بھی روک دیا گیا ہے. وکیل نے بتایا کہ کئی جیلوں میں بڑی تعداد میں طلبہ بھی زیرحراست رکھے گئے ہیں. قابض فوجیوں نے فلسطینی طلباء کو کتب کی فراہمی بھی روک دی ہے جبکہ ان کی جانب سے القدس اوپن یونیورسٹی کے نصاب کی تیار کردہ کورسزکی مشقوں کو بھی یونیورسٹی تک پہنچانے سے انکار کیا ہے.
ادھر عتصیون جیل میں بھی فلسطینی اسیران نے صہیونی انتظامیہ کےخلاف بطوراحتجاج بھوک ہڑتال کی دھمکی دی ہے. اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ ان سے بنیادی ضرورت کے کپڑے تک سلب کرلیے ہیں جبکہ انہیں خوراک اور ادویہ کی بھی نہایت ناقص مقدار فراہم کی جاتی ہے.