فلسطینی وزارت امور اسیران نے بتایا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے 54 سالہ اسیر فواد قاسم الرازم کی مدت اسیری 31ویں سال میں داخل ہو گئی ہے جس کے بعد صہیونی جیلوں میں عرصہ 30 سال سے زائد سے زیرحراست افراد کی تعداد بڑھ کر چار ہو گئی ہے. وزارت اسیران کے میڈیا ڈائریکٹر ریاض اشقر نے بتایا کہ بیت المقدس کے علاقے سلوان سے تعلق رکھنےوالے فواد قاسم جیل میں اپنی اسیری کے تیس سال مکمل کر کے اب اکتیسویں سال میں داخل ہو چکے ہیں.انہیں صہیونی فوجیوں نے 30 جنوری سنہ 1981ء کوحراست میں لیا گیا تھا. ان پرالزام تھا کہ وہ یہودی آبادکاروں، پولیس اہلکاروں، فوجیوں اور اسرائیل جاسوسوں کے قتل میں ملوث ہیں. ان پر انہی الزامات کے تحت ایک صہیونی فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا. اسرائیلی فوج کی عدالت نے فواد کو تین مرتبہ عمر قید اور گیارہ سال اضافی قید کی سزا کا حکم دیا. وہ اپنی اسیری کے تیس سال اب صہیونی جیلوں میں پورے کر چکے ہیں. ریاض اشقر کا کہنا تھا کہ 54 سالہ فواد قاسم معدے، آنکھوں اور کئی دیگرخطرناک امراض کا بھی کئی سال سےشکار ہیں لیکن اسرائیلی حکام ان کے علاج معالجے کے سلسلے میں مسلسل لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں. دیگر اسیران جن کی مدت اسیری تیس سال سے بڑھ چکی ہےان میں رام اللہ نائل صالح برغوثی، ان کے چچازاد فخری عصفوربرغوثی،قلقیلیہ کے اکرم عبد منصور برغوثی شامل ہیں اور اب ان کے ساتھ بیت المقدس کے فواد قاسم الرازم بھی شامل ہو گئے ہیں.