اسرئیلی عرب ممبران پارلیمنٹ کو مسلسل صہیونی شدت پسندوں اور دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمنٹ ممبران حنین الزعبی،احمد الطیبی اورطالب سناء نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں ٹیلی فون کالز اور ای میلز کے ذریعے روز جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں اسرائیلی پارلیمنٹ میں دائیں بازو کے جماعت سے وابستہ مائیکل بن اری کی دھمکیان بھی ای میل سے پہنچ رہی ہیں جن میں لکھا ہوتا ہے کہ پہلے زعبی اور پھر طیبی اور سناء کو قتل کیا جائیگا۔ اسرائیلی ٹی وی چینل کے مطابق اسرائیلی پولیس نے تل ابیب میں دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم کے ایک کارکن کو اس بنیاد پر گرفتار کیا ہے کہ وہ لوگوں کو فیس بک ویب سائٹ پر زعبی کو جان سے مارنے کی ترغیب دے کر ان کے جذبات بھڑکا رہا تھا۔ چینل کے مطابق پولیس نے اب تک ایسی 500دھمکیاں دینے والوں کی شناخت کرلی ہے۔ اسی مناسبت سے اسرائیلی پارلیمنٹ کی ایڈہاک پارلیمانی کمیٹی نے زعبی کو بحیثیت پارلیمنٹ ممبر بعض مراعات واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں ان کے سفارتی پاسپورٹ کی ضبطی،عدالت میں ان کے کسی کیس کی پیروی نہ کرنے اور اسرائیل سے باہرآ زادنہ نقل وحرکت پر پابندی شامل ہے۔ زعبی نے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کے فریڈم فلوٹیلا کے قافلے میں شمولیت کے اعلان پر سزا دی جا رہی ہے اور یہ نسل پرستی پر مبنی غیر جمہوری طرز عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔