مقبوضہ بیت المقدس۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )قابض اسرائیلی پولیس کی مکمل سرپرستی میں جمعرات کے روز 1412 صہیونی آبادکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں زبردستی داخل ہو کر مقدس مقام کی کھلم کھلا بے حرمتی کی۔
القدس گورنری کے مطابق یہ صہیونی گروہ منظم انداز میں مختلف ٹولیوں کی صورت میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے، انہوں نے اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز گشت کیے اور تلمودی مذہبی رسومات ادا کیں۔ ان تمام حرکات کو قابض اسرائیلی فورسز نے اپنی نگرانی میں انجام دینے دیا۔
القدس گورنری کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کے روز صبح اور شام کے اوقات میں مجموعی طور پر 156 صہیونی آبادکار قابض فورسز کی حفاظت میں مسجد اقصیٰ میں گھسے، جب کہ 1256 دیگر افراد کو ’’سیاحوں‘‘ کے نام پر مسجد میں داخل کیا گیا۔
یہ ناپاک کارروائیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب نام نہاد ’’ہییکل‘‘ کی تعمیر کے حامی انتہاپسند گروہ اپنی مذہبی اور تعلیمی تنظیموں کے ذریعے کھلے عام اور تیزی سے سرگرم ہو چکے ہیں۔ ان میں سرِفہرست ’’یشیفات ہار ہبایت‘‘ نامی مذہبی سکول ہے جس نے حالیہ دنوں میں ایسے ویڈیوز جاری کیے ہیں جن میں جھوٹے ہییکل کی تعمیر کی تیاریاں دکھائی گئی ہیں، جن میں نام نہاد کاہنوں کو حیوانی قربانیاں پیش کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے، ان کے لباس تیار کیے جا رہے ہیں اور معبد کے مبینہ ڈھانچے کی ماڈلنگ کی جا رہی ہے۔ یہ تمام اقدامات مسجد اقصیٰ کے انہدام اور اس کی جگہ جعلی ہییکل کی تعمیر کی راہ ہموار کرنے کی انتہائی خطرناک سازش ہیں۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی حکومت کا انتہاپسند وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر مسجد اقصیٰ میں ’’مکانی و زمانی تقسیم‘‘ کے منصوبے کو مسلط کرنے کے لیے تیزی سے سرگرم ہے۔ وہ اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے ’’ہییکل‘‘ کے حامی گروہوں کو مسجد اقصیٰ میں اجتماعی دھاووں اور نام نہاد ’’جبلِ ہییکل‘‘ پر چڑھائی کی ترغیب دیتا رہتا ہے۔
یہ تمام اشتعال انگیز اقدامات اس وقت تیزی سے بڑھ گئے ہیں جب سے قابض اسرائیل نے غزہ کے خلاف اپنی نسل کشانہ جنگ شروع کر رکھی ہے۔ مسجد اقصیٰ پر ہونے والی یہ مسلسل یلغار نہ صرف مسلمانوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی ہے بلکہ امتِ مسلمہ کے جذبات پر کھلا حملہ اور ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے جو پورے خطے کو آگ میں جھونک سکتی ہے۔