Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

پاکستان

صومالی لینڈ کی خود مختاری پر اسرائیلی اعلان فلسطینیوں کے لیے ناقابل قبول ہے: پاکستان

(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) پاکستان نے قابض اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے اعلان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسترد کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی کسی بھی بے دخلی کی کوشش کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

اسرائیل نے صومالیہ کے علیحدگی پسند خطے صومالی لینڈ کو آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر باضابطہ تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے صومالیہ نے غیر قانونی اور اس کی خود مختاری پر دانستہ حملہ قرار دیا ہے۔

پاکستان سمیت 21 عرب، اسلامی اور افریقی ممالک نے اتوار کو اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ خطے کو تسلیم کرنے کے اقدام کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

پیر کو امریکی شہر نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں پاکستانی نائب مندوب عثمان جدون نے خطاب میں صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کا اسرائیلی اعلان مسترد کر دیا۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مندوب عثمان جدون نے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا کہ اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کو دربدر کر کے صومالی لینڈ بھیجنا چاہتا ہے۔

عثمان جدون کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی بے دخلی کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے عالمی برداری سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کا معاملہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق دو ریاستی حل کے ذریعے حل کروایا جائے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ صومالی حکومت ملکی استحکام کے اقدامات کر رہی ہے لیکن اسرائیلی رویہ غیر ذمہ دارنہ اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔

پاکستانی نائب مندوب نے واضح کیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اسلام آباد صومایہ کی خودمختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

’صومالی لینڈ‘ خطہ صومالیہ کا ایک اٹوٹ، لازم و ملزوم اور ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔ کسی بیرونی طاقت کے پاس اس بنیادی حقیقت کو تبدیل کرنے کا قانونی موقف یا اخلاقی اختیار نہیں ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت او آئی سی ممالک کے ایک گروپ نے اسرائیل کے غیر قانونی اقدام کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان الشباب اور اس سے وابستہ تنظیموں کی طرف سے لاحق مسلسل خطرے کا مقابلہ کرنے میں صومالیہ کے عوام اور ان کی سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کا بھی اعتراف کرتا ہے، جنہیں مشنز کی بھی حمایت حاصل ہے۔

عثمان جدون نے کہا کہ اسرائیل کے گذشتہ حوالہ جات کے پس منظر میں صومالی لینڈ کو فلسطینیوں کی ملک بدری کے لیے ایک منزل کے طور پر اس کی صومالی لینڈ کے علاقے کو غیر قانونی تسلیم کرنا بہت پریشان کن ہے۔

پاکستانی نائب مندوب نے مزید کہا کہ ’کئی دہائیوں سے اسرائیل کا فلسطینی اراضی پر قبضہ ہے جو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور تنازعات کا مرکزی ذریعہ رہا ہے۔

’اب وہ اس غیر مستحکم طرز عمل کو ہارن آف افریقہ میں برآمد کر رہا ہے، جس کے علاقائی امن اور سلامتی پر سنگین مضمرات ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے لیے کسی بھی تجویز یا منصوبے کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔

’سلامتی کونسل کی قرارداد 2803 نے صدر ٹرمپ کے غزہ کے تنازع کو ختم کرنے کے جامع منصوبے کی توثیق کی، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ’کسی کو غزہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔

’کوئی بھی ایسا عمل جو نقل مکانی یا دوبارہ آباد کاری کی حمایت کرتا ہے یا اس کا مطلب ہے نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد میں اپنی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ دیرپا امن اور استحکام کا واحد راستہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ایک آزاد، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

’پاکستان سلامتی کونسل اور وسیع تر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایک آواز ہو کر بات کریں اور صومالیہ کے اتحاد اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات کو مسترد کریں۔‘

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan