Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

صحافت پر پابندی، غزہ میں حقائق چھپانے کی اسرایئلی سازش

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

صحافیوں کے تحفظ کے فلسطینی مرکز نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی سپریم کورٹ نے اس درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے قابض حکومت کو ایک اور مہلت دے دی ہے جس میں صحافیوں کو غزہ کی پٹی میں آزادانہ اور خود مختار طور پر داخلے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مرکز نے جاری اپنے بیان میں کہا کہ ستمبر سنہ 2024ء میں درخواست دائر ہونے کے بعد سے بار بار کی یہ تاخیر بین الاقوامی قانون کی سنگین توہین اور صحافت کی آزادی کی صریح پامالی ہے۔ مرکز نے واضح کیا کہ غزہ میں تباہ حال انسانی اور بنیادی حقوق کےحالات کی آزادانہ کوریج کا حق کوئی رعایت نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا جرم کے مترادف ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ فلسطینی اور غیر ملکی صحافی کئی برسوں سے غزہ تک رسائی کے سخت ترین پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان پابندیوں میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ کوریج پر تقریباً مکمل پابندی شامل ہے جس کے باعث عالمی برادری تک زمینی حقائق پہنچنے کا بنیادی حق سلب ہو چکا ہے۔

مرکز نے زور دے کر کہا کہ میڈیا تک رسائی روکنا بین الاقوامی معاہدات کی براہِ راست خلاف ورزی ہے جو اظہار رائے اور آزادی صحافت کی ضمانت دیتے ہیں۔ مرکز نے خبردار کیا کہ قابض اسرائیل کی حکومت کا بار بار جواب مؤخر کرنا عدالتی عمل کی ساکھ کو مجروح کر رہا ہے اور درخواست کو محض ایک رسمی کارروائی بنا کر اس کی اصل روح کو بے اثر کر رہا ہے۔

مرکز نے امید ظاہر کی کہ چار دسمبر سنہ 2025ء کو حتمی مہلت ثابت ہوگی۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ اور قابض حکومت بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں، صحافیوں کو غزہ کے اندر اپنے پیشہ وارانہ فرائض آزادانہ طور پر ادا کرنے دیں اور فلسطینی و عالمی عوام کو سچ تک رسائی کا ان کا بنیادی حق واپس کریں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan