مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
فلسطینی مزاحمتی سکیورٹی فورسز نے غزہ کے علاقے خانیونس میں دونومبر سنہ 2025ء کے کو الشیخ محمد محمود ابو مصطفی کے قتل کے جرم کی تفصیلات منظر عام پر لائی ہیں۔
حارس پلیٹ فارم نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کے فوراً بعد سکیورٹی اداروں نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے اور قتل کے محرکات اور مشتبہ افراد کی جانچ کے لیے وسیع تحقیقات شروع کیں۔
تفصیلات کے مطابق، دستیاب ویڈیو ریکارڈز میں دکھایا گیا کہ دو نومبر سنہ 2025ء کو ایک “ڈایون” موٹر سائیکل علاقے عائشہ مسجد کے گرد اور بئر زنون و شارع المواصی کے اطراف گھومتی رہی۔ اس دوران قابض اسرائیل کے جاسوسی طیارے اور “کواڈ کپٹر” ہیلی کاپٹر بھی اسی علاقے میں گشت کرتے رہے۔ عصر کی نماز کے بعد جب شیخ محمد ابو مصطفی مسجد سے باہر آئے، موٹر سائیکل کی پچھلے سیٹ پر بیٹھا ایک شخص اترا اور پستول سے شیخ کے سر اور سینے پر آٹھ گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے۔
تحقیقات کے بعد مزاحمتی فورسز نے انکشاف کیا کہ قابض اسرائیل نے اس قتل کی منصوبہ بندی کی تھی اور اس کے لیے مقامی ایجنٹ مصطفی سعید ابراہیم مسعود عمر 39 سال، شناخت نمبر: 801346388، جو ایجنٹ حسام الأسطل کا رکن ہے کو استعمال کیا گیا۔ مزاحمتی فورسز کے مطابق شیخ ابو مصطفی القسام بریگیڈز میں اہم عہدوں پر فائز تھے، خاص طور پر قابض اسرائیل کے قیدیوں کی حفاظت کے ذمہ دار شعبے میں۔
فورسز نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل “خاموش قتل” کی پالیسی پر عمل کرتا ہے، جس میں مقامی ایجنٹس اور مزدوروں کو استعمال کیا جاتا ہے تاکہ مطلوب مزاحمت کاروں کو نشانہ بنایا جا سکے، خاص طور پر وہ افراد جو اسیران کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں۔
مزاحمتی فورسز نے اعلان کیا کہ ایجنٹ مصطفی سعید ابراہیم مسعود سیکورٹی کے لیے مطلوب ہے اور وعدہ کیا کہ جلد اسے پکڑ کر عادلانہ انصاف فراہم کیا جائے گا اور عوام سے اپیل کی کہ اس کے بارے میں کوئی بھی معلومات فوری فراہم کریں۔
مزاحمتی فورسز نے کہا کہ وہ قابض اسرائیل کے حمایت یافتہ اجرتی ایجنٹس کا سراغ لگانے اور انہیں ختم کرنے کا عمل مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ کسی بھی ایجنٹ کے ساتھ تعاون یا اس کی مدد ناقابل قبول ہے، کیونکہ یہ سب ایجنٹ کے طور پر شمار کیے جائیں گے۔
مزاحمتی فورسز نے تمام مزاحمت کاروں کو مختلف قسم کے “خاموش قتل” کے خطرات سے خبردار کیا اور تاکید کی کہ وہ اپنی ذاتی سکیورٹی کے اقدامات پر سختی سے عمل کریں، مواصلات، حرکت اور قیام میں احتیاط کریں اور کسی بھی مشکوک رویے پر کبھی بھی نظر انداز نہ کریں۔