اسرائیلی حکام نے مقبوضہ فلسطین میں قائم اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ رائد صلاح کو صہیونی ریاست کے لیے سیکیورٹی رسک قرار دیتے ہوٓئے ان کے تین ہفتوں کے لیے بیت المقدس میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ رائد صلاح کی سرگرمیاں اسرائیل کے امن کے لیے نقصان دہ ہیں، جس کے باعث ان کے مقبوضہ فلسطین سے بیت المقدس کی جانب سفر پر تین ہفتوں تک پابندی رہے گی۔ اسرائیل کو درپیش خطرات تین ہفتوں کے بعد بھی موجود رہے تو پابندی کی مدت میں توسیع کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اسرائیل مختلف بہانوں کی آڑ میں شیخ رائد صلاح کے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں آنے پر ماضی میں بھی پابندیاں عائد کرتا رہا ہے۔ دوسری جانب شیخ رائد صلاح اور تحریک آزادی کے دیگر راہنماؤں نے اسرائیلی حکام کے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس پرعمل درآمد سے انکار کر دیا ہے۔