القدس کی صہیونی بلدیہ کے زیر انتظام پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی کی جانب سے القدس کی شیخ جراح کالونی میں یہودی آباد کاری کے لیے 13 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی منظوری کے ذریعے یہاں آباد متعدد فلسطینی خاندانوں کی بے دخلی کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل انتہا پسند یہودیوں نے کالونی کے چار گھروں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ یہودی گروپوں کے منصوبے کے تحت وہ کالونی میں آباد تمام فلسطینیوں خاندانوں کو ہجرت پر مجبور کردیا جائے گا۔ حالیہ منصوبے کے تحت کالونی کے مغربی علاقے میں دو عمارتوں کو منہدم کرکے نئی تعمیرات کی جائیں گی نئی عمارتوں میں سے ایک میں 10 رہائشی یونٹس جبکہ دوسری عمارت میں 03 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ کالونی میں آباد فلسطینی باشندوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت اسرائیل یہاں آباد تمام خاندانوں کو ہجرت پر مجبور کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ ان کے گھروں کو منہدم کرکے نئی عمارتوں میں یہودیوں کو لا کر بسا سکے۔ دوسری جانب یہودیوں نے پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی سے یہودی بستی ’’ھارحوماہ‘‘ کی جانب جانے والے راستے کو کھولنے کی بھی درخواست دائر کی ہے۔ اسرائیل کے کثیر الاشاعت اخبار ’’ھارٹز‘‘ کے مطابق دائیں بازو کے خیالات کے حامل معروف شخصیت چائم سلورسٹائن نے کمیٹی کے سامنے یہ منصوبہ پیش کیا ہے۔ اخبار نے بتایا کہ اس منصوبے میں شرکت کرنے والی تمام کمپنیاں امریکا میں رجسٹرڈ ہیں۔