پاکستان عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان نے شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ آغا آفتاب حیدر نے شہادت کے راستے کا انتخاب اسی روز کر لیا تھا جس روز انہوں نے سرزمین پاکستان پر عالمی دہشت گردوں امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تھا۔
شہید آفتاب حیدر نے سرزمین پاکستان پر قبلہ اول بیت المقدس کی یاد کو زندہ کیا، محفوظ یار خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان نے شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ آغا آفتاب حیدر نے شہادت کے راستے کا انتخاب اسی روز کر لیا تھا جس روز انہوں نے سرزمین پاکستان پر عالمی دہشت گردوں امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف علم بغاوت بلند کیا تھا اور صرف یہی نہیں بلکہ دنیا کے ایک ایسے مسئلے کی طرف توجہ کی تھی جسے ہم فلسطین کے نام سے جانتے ہیں، آپ نے سرزمین پاکستان پر مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کے لئے جو خدمات پیش کیں تاریخ میں سنہری حروف میں یاد رکھی جائیں گی اور بعد میں آنے والوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ شہید آفتاب حیدر ایک عظیم انسان ہونے کے ساتھ ساتھ، بہترین دوست، خوش اخلاق طبعیت کے مالک، مظلوموں کی داد رسی کرنے والے، دشمنان اسلام اور دشمنان پاکستان سے سخت نفرت رکھتے تھے اور ہمیشہ اپنی تقاریر اور نجی محافل میں فرمایا کرتے تھے کہ امریکہ مسلمانوں کا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے، اور پوری مسلم امہ اور انسانیت کو تباہ و برباد کرنا چاہتاہے۔
شہید آفتاب حیدر نے سرزمین پاکستان پر قبلہ اول بیت المقدس کی یاد کو زندہ کیا۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ شہید کی یاد کو ہمارے دلوں میں زندہ رکھے، میں یہ سمجھتا ہوں کہ شہید آفتاب جعفری کی شہادت سے ہمیں ایک ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے لیکن اگر ہم نے شہید کے مشن فلسطین کاز کو زندہ رکھا تو اس کا مطلب ہے کہ شہید آفتاب جعفری ہمارے درمیان ہمیشہ زندہ ہیں۔ آج شہید جعفری کی کوششوں کا صلہ ہے کہ سرزمین پاکستان پر بسنے والے فلسطینی بھائیوں کی مدد کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں اور فرقوں سے بالا تر ہو کر ایک امت بن کر مسئلہ فلسطین اور اس کی حمایت میں مشترکہ جد وجہد کر رہے ہیں جس کا مشاہدہ میں خود فلسطین فائونڈیشن پاکستان میں کام کرتے ہوئے کر رہا ہوں۔