کراچی ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار فلسطین فاءونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، معروف کشمیری مصنف و کالم نویس بشیر سدوزئی اور یوتھ پارلیمنٹ کے رہنما محسن واسطی نے کراچی پریس کلب کے باہر کشمیری عوام سے یکجہتی کے لئے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
احتجاجی مظاہرہ یوتھ فورم آف کشمیر کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا جس میں سول سوساءٹی اور نوجوانوں نے شرکت کی ۔ شرکائے احتجاجی مظاہرہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرمعروف نوجوان کشمیری رہنماء طفیل احمد متو کی گیارھویں برسی کی مناسبت سے شہید طفیل احمد متو کی تصاویر اوران کی قربانی کوخراج عقیدت پیش کیا گیا تھاجبکہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور عالمی برادری کی بے حسی کے خلاف نعرے آویزاں تھے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی و کشمیری مصنف بشیر سدوزئی نے کہا کہ بھارت جموں کو الگ ریاست کا درجہ دے کر جموں و کشمیر کے مذید ٹکڑے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہاہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ چند دن کے اندر انتہائی ایمرجنسی میں 40 ہزار اضافی فوج سری نگر میں اتاری گئی ہے، خدشہ ہے کہ یہ وردی میں بھاجپا کے غنڈوں پر مشتمل لوگ ہیں جو کشمیریوں کے قتل عام کرنے لائے گئے ہیں ۔ ان کاکہنا تھا کہ بشیر سدوزئی نے کہا کہ 8 جون کو جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایمرجنسی میں دلی طلب کیا گیا ہے جہاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور ہوم سیکریٹری اے کے بھلہ سے ملاقات ہوئی اس کے فوری بعد 40 ہزار سے زیادہ پیراملٹری فورسز کے مزید دستوں کو کشمیر پہنچایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ باخبر ذراءع کہتے ہیں کہ بھارت جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ اہم فیصلے کرنے والا ہے ۔ کشمیر پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمع ہونے والا علاقہ ہے ۔ مذید فوج کے دستوں کو بھیجنا اور سنہا کی دلی طلبی نے ان خبروں کو جنم دیا کہ بھارت جموں کو ریاست کا درجہ دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور وہ کشمیر کو مزید دو مرکزی خطوں میں تقسیم کرنے والا ہے ۔شرکائے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ حالیہ فلسطین اور غاصب اسرائیل کے مابین ہونے والی گیارہ روز جنگ نے ثابت کر دیا ہے کہ فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کا حل صرف اور صرف مزاحمت کے ذریعہ ممکن ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ وقت آ گییا ہے کہ ظالم و جابر قوتوں کو کشمیر اور فلسطین سے نکلنا ہو گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیر کے ساتھ ہیں ۔ شہید طفیل متو کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے تحریک آزادی کشمیر زندہ ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے عوام سوشل میڈیا پر کشمیر کے بارے میں آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین اور کشمیر کے بارے میں خاموشی ختم کرے ۔ مقبوضہ کشمیر کے بھائی بھارت کے ظلم میں گرفتار ہیں ۔ ان کاکہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے نہیں بلکہ کشمیری مزاحمت سے ہی سبق حاصل کرے گا ۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کشمیری حریت پسندوں کے شہیدوں کے ایام کو سرکار ی طور پرمنائے ۔ اس موقع پر یوتھ فورم فار کشمیر کے ذہیب نوید نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ محسن واسطی کاکہنا تھا کہ ہ میں کشمیری عوام کو خود مختار بنانا ہو گا تا کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ کریں ۔