مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) جمعہ کو شمالی مقبوضہ بیت المقدس کے شعفاط کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے تین فلسطینی شدید زخمی ہوگئے جن میں ایک نوجوان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے شعفاط کیمپ پر دھاوا بولتے ہوئے ایک نوجوان کو گردن میں گولی مار دی جس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
بعد ازاں اطلاع ملی کہ قابض فوج نے ایک اور نوجوان کو بھی گولیوں کا نشانہ بنایا، تاہم اس کی حالت اور زخموں کی نوعیت معلوم نہیں ہو سکی کیونکہ صیہونی فوجیوں نے ایمبولینس عملے کو اس تک پہنچنے سے روک دیا۔
کل دوپہر کو قابض فوج کی ایک بھاری نفری نے شعفاط کیمپ میں نوجوان محمد محمود الشوامرہ کے گھر پر یلغار کی، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس نے القدس شہر کے ایک ہوٹل میں طعنہ زنی کی کارروائی انجام دی ہے۔
مقامی عینی شاہدین کے مطابق قابض فوجیوں نے گھر کے اردگرد محاصرہ قائم کر کے دانستہ طور پر شہریوں پر فائرنگ کی۔
اسی دوران جمعہ کو مقبوضہ المقدس کے علاقے صوبا کی اراضی پر قائم صیہونی بستی “زوفا” میں ایک فلسطینی کے چاقو حملے حملے میں دو صیہونی زخمی ہوئے جن میں ایک کی حالت نازک اور دوسرے کی درمیانی بتائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ہوٹل کے اندر طعنہ زنی کے واقعے کے بعد شدید خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیل کے شہروں اور بستیوں میں وقفے وقفے سے طعنہ زنی اور فائرنگ کی کارروائیاں سامنے آتی رہتی ہیں جنہیں فلسطینی مزاحمتی جماعتیں غزہ میں 7 اکتوبر سنہ2023ء سے جاری نسل کشی اور قتل عام کے خلاف فطری ردعمل قرار دیتی ہیں۔