اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے نمائندے سامی ابوزھری نے غزہ کی فریڈم فلوٹیلا پر صہیونی جارحیت پر سیکیورٹی کونسل کی قرارداد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی قراردادوں سے غزہ کے پندرہ لاکھ محصور فلسطینیوں کی مشکلات حل نہیں ہونگی۔ ابوزھری نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی کونسل کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے پر مجبور کرنے کی قرارداد منظور کرے کیونکہ مسئلے کی اصل بنیاد چار سال سے جاری غزہ کی پٹی کا محاصرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرہ ختم نہ ہوا تو اہل غزہ کی مشکلات بڑھنے کے ساتھ بحران شدید تر ہوجائے گا کیونکہ آزاد دنیا کے عوام مزید اس محاصرے کو برداشت نہیں کریں گے اور ان کی محاصرہ توڑنے کی جدوجہد مسلسل جاری رہے گی۔ سیکیورٹی کونسل میں امریکی موقف اور کونسل کے صدارتی بیان میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت نہ شامل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے ابو زھری نے کہا کہ ’’ حالیہ امریکی موقف سے ثابت ہوگیا ہے امریکہ انسانی حقوق اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کرکے بھی اسرائیلی مفادات کا تحفظ کرنے کی طرف مائل ہے‘‘ حماس کے ترجمان نے کہا اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکی کردار پر انحصار کرنے کی پالیسی ناکام ہوگئی ہے۔ امریکی پشت پناہی میں اسرائیلی جرائم کے خلاف عرب اور اسلامی دنیا کو خود پر انحصار کرتے ہوئے بڑے اقدامات اٹھانے ہونگے۔