غزہ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
ایک امریکی یہودی تنظیم نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اعلان کردہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک قابض اسرائیل کی جانب سے کم از کم پانچ سو خلاف ورزیاں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔
یہودی وائس نامی تنظیم نے بتایا کہ چوالیس دن کی اس جنگ بندی کے دوران قابض اسرائیل کی جانب سے پانچ سو سے زائد سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔ تنظیم نے واضح کیا کہ وہ سفاکانہ اقدامات جنہیں اس نے نسل کشی کے جرائم سے تعبیر کیا ہے نو اکتوبر سنہ 2025 سے نافذ ہونے کے باوجود مسلسل جاری ہیں۔
تنظیم کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں روزانہ بمباری، شہریوں پر براہِ راست حملے اور گھروں و شہری تنصیبات کی تباہی کی کارروائیاں درج ہو رہی ہیں۔
گذشتہ ہفتے غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے اعلان کیا تھا کہ قابض اسرائیل نے جنگ بندی کے آغاز سے لے کر اب تک چار سو ستانوے خلاف ورزیاں کی ہیں جن کے نتیجے میں تین سو بیالیس بے گناہ شہری شہید ہوئے جن میں اکثریت بچوں، خواتین اور بزرگوں کی تھی۔ ان خلاف ورزیوں میں آٹھ سو پچھتر شہری زخمی بھی ہوئے جن میں سے متعدد کی حالت نازک رہی۔ اسی دوران پینتیس شہریوں کو قابض اسرائیل کی زمینی یلغار اور مسلسل گھس پیت کے دوران گرفتار بھی کر لیا گیا۔
انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق یہ تمام اعداد و شمار اس تلخ حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل کے جانب سے جنگ بندی کے لیے کیے گئے اعلان اور زمینی صورتحال کے درمیان گہری خلیج موجود ہے اور عملی میدان میں جارحیت مسلسل جاری ہے۔