مقبوضہ فلسطین کے تحقیق کار وکیل قیس ناصر نے بتایا کہ اسرائیلی ہاؤسنگ منسٹری نے گزشتہ برس مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں 1400 نئے رہائشی یونٹس فروخت کیے ہیں۔ قیس ناصر کے تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی کے ریکارڈ کے مطابق اکثر مکانات یہودی بستی ’’مودیعین‘‘ میں تعمیر کیے گئے۔ اس یہودی بستی میں کل 668 نئے مکانات میں یہودیوں کو بسایا گیا، یہودی بستی ’’ھار حوما‘‘ میں 319، ’’معلیہ ادومیم‘‘ میں 101، ’’بیتار عیلیت‘‘ میں 126 اور ’’جفعات زئیف‘‘ میں 78 مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔ ناصر نے ہفتے کے روز جاری کردہ اپنی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ 2010ء میں یہودی بستیوں میں فروخت کیے جانے والے مکانات ہاؤسنگ منسٹری کی جانب سے کل فروخت کیے جانے والے مکانات کا 35 فیصد بنتے ہیں۔ وکیل ناصر نے خبردار کیا کہ ہاؤسنگ منسٹری مغربی کنارے اور القدس میں 5000 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر اور مارکیٹ پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ القدس کی یہودی بستیوں ’’ھار حوما‘‘، ’’حومات شموئیل‘‘، ’’رموت‘‘ اور ’’رمات شلومو‘‘ میں 3300 تعمیرات کی نئے ھیکلی منصوبوں پر بھی عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔