فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی نے رام اللہ میں فتح کے غیر قانونی وزیراعظم سلام فیاض کی موجودہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سلام فیاض اور ان کے گروہ کی سیاست منافقت اور بغاوت پر مبنی ہے۔ بدھ کے روز غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جہاد اسلامی کے راہنما ڈاکٹر محمد الھندی نے کہا کہ سلام فیاض کی جانب سے ہرٹزیلیا میں صہیونی امن کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کرکے اپنی منافقانہ پالیسی کو واضح کر دیا ہے، ان کے اس اقدام پرکم ازکم سزا انہیں عہدہ وزارت عظمی سے سبکدوش ہونا ہے۔ ہرٹزیلیا میں اسرائیل کے زیراہتمام سالانہ کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کر کے انہوں نے نہ صرف فلسطینی شہدا کی قربانیوں کے ساتھ دشمنی کا ثبوت دیا ہے کہ اس اقدام کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے کے اہل بھی نہیں رہے، انہیں اخلافی طور پر یہ عہدہ فوری طور پر چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک جانب فلسطین کی تحریک آزادی کو دبانے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے اور دوسری جانب اسے سلام فیاض جیسے ایجنٹ میسر ہیں اس کی پالیسیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ جہاد اسلامی کے راہنما کا کہنا تھا کہ سلام فیاض اور محمود عباس کے اقدامات تنظیم آزادی فلسطین اور فتح کی بنیادی پالیسی کے بالکل برعکس ہیں۔ فتح کے موجودہ حکمران دھڑے نے تنظیم آزادی فلسطین کی بنیادی حقوق اور قومی مطالبات کی نفی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم آزادی فلسطین کی اصل پالیسی بنیادی حقوق کے حصول کے لیے مسلح جدو جہد ہے جبکہ موجودہ قیادت نے اپنے قول و فعل سے اس کی مکمل نفی کر دی ہے۔ ڈاکٹر محمد الہندی کا کہنا تھا کہ ہرٹزیلیا میں منعقدہ کانفرنس اور اس میں سلام فیاض کی شرکت نتائج کے اعتبارسے نہایت خطرناک ہے۔ سلام فیاض فلسطین کی پہلی شخصیت ہیں جو اس کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔