فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے امریکی انتظامیہ کی اسرائیل نوازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے یوم تاسیس کی تقریبات میں فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض کی شرکت کا عندیہ بہت بڑا قومی جرم ہے۔ ڈاکٹر احمد بحر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، حماس اور اسرائیل کو ایک ہی پلڑے میں تول کر کے انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ واشنگٹن کی یہ پالیسی عالم عرب اور اسلامی دنیا کی اجتماعی دانش کی تحقیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی جرائم کو مختلف حیلوں بہانوں سے سند جواز فراہم کرتی ہے اور جان بوجھ کر ان سے چشم پوشی کر رہی ہے۔ ڈاکٹر بحر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا موجودہ نقطہ نظر اسرائیلی موقف کی ترویج معلوم ہوتا ہے کیونکہ اسرائیل دن رات غزہ کی پٹی میں حماس کو نشانہ بنانے کی رٹ لگا ئےرہا ہے۔
درایں اثنا ڈاکٹر احمد بحر نے فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاض کی جانب سے اسرائیل کے یوم تاسیس کے سلسلے میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کے عندیئے کو بڑے قومی جرم سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں ہی کے خلاف سلام فیاض کے اقدامات اور پھر اسرائیلی ریاست کے یوم تاسیس میں شرکت کر کے وہ خود کوقومی، اخلاقی اور انسانی معیار سے بہت زیادہ نیچے گرا رہے ہیں۔ وہ خود کو فلسطینیوں کی لاشوں ،تکالیف اور خون سے سینچی جانے والی اسرائیلی ریاست کا حصہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پیش رفت کے بعد فتح کو چاہیےکہ وہ سلام فیاض سے متعلق اپنا نقطہ نظر واضح کرے۔ ان کی جانب سے مسئلہ فلسطین کو پہنچائے جانے والے گزند کے آگے بند باندھے کیونکہ سلام فیاض کا بلا کسی روک ٹوک خطرناک راہ پر چلنا اس تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ انہیں شاید اپنے تمام غیر قومی اقدامات میں فتح کی آشیر باد حاصل ہے۔ یہ تاثر مسئلہ فلسطین اور بجائے خود فتح کے لئے انتہائی خطرناک مضمرات کا حامل ہے۔ اس سے فلسطینی قوم کے سامنے فتح کی قدر و منزلت کم ہوتی ہے۔