امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے سلامتی کونسل میں اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں جاری یہودی بستیوں کی تعمیر کی مذمت کی قرارداد پیش کرنے پر شدید تنقید کی ہے. اخبار لکھتا ہے کہ محمود عباس نے صدر براک اوباما اور وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کے ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف قرارداد پیش کر کے امریکا کے ساتھ دوستی ختم کر دی ہے. اخبار نے مزید لکھا ہے کہ سلامتی کونسل میں جمعہ کے روز پیش کی گئی قرارداد کو امریکا کی جانب سے مجبورا اسرائیل کے حق میں ویٹو کرنا پڑا ہے.امریکا نہیں چاہتا تھا کہ فلسطینی اسرائیل کےخلاف کوئی بھی قرارداد عالمی ادارے میں پیش کریں ، اس حوالے سے امریکی صدر اور انتظامیہ نے اصرار کے ساتھ صدرعباس سے کہا تھا کہ وہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی سلامتی کونسل میں مخالفت کے بجائے راست مذاکرات شروع کرے. خیال رہے کہ امریکی اخبار نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو شدید تنقید کا نشانہ ایک ایسے وقت میں بنایا ہے جب جمعہ کے روز سلامتی کونسل میں فلسطینی مندوب کی پیش کردہ قرارداد کو امریکا نے اسرائیل کے حق میں ویٹو کر دیا تھا. اخبار لکھتا ہے کہ صدر محمود عباس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنا یک طرفہ اقدام ہے اور امریکا مشرق وسطیٰ میں کسی فریق کی جانب سے یک طرفہ اقدام کی حمایت نہیں کرے گا.