اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے امت مسلمہ کو حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار قدیمہ میں شامل کرنے کی اسرائیلی سازش کے نتائج سے متنبہ کیا ہے- انہوں نے غزہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرم ابراہیمی اور بلال بن رباح مسجد کو یہودی آثار قدیمہ کی لسٹ میں شامل کرنے کا اسرائیلی حکومت کا فیصلہ بہت بڑی جارحیت ہے، جس کا مقصد مقبوضہ فلسطین میں اسلامی آثار کو مٹانا اور اسلامی مقدسات کو غصب کر کے زمین کو یہودیانہ ہے- ڈاکٹر سامی ابوزھری نے واضح کیا کہ اسرائیلی حکومت کا فیصلہ باطل ہے- سرزمین فلسطین مسلمانوں کی ملکیت ہے، صہیونی سازش حقائق تبدیل نہیں کرسکتی- حماس کے ترجمان نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مزاحمت کاروں کے سروں سے تلوار ہٹا لے اور انہیں اسرائیل کے حوالے کرنے سے باز آجائے- فلسطینی اتھارٹی عوام اور اسلامی مقدسات کی حفاظت کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے اور اسرائیل سے مذاکرات کے سراب کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دے- مذاکرات سے اسرائیلی جرائم کو تحفظ حاصل ہوتا ہے-